ریال میڈرڈ کی بارسلونا کے خلاف چار صفر سے شکست کم از کم میرے دیکھے میچوں میں سب سے بری تھی۔ یاد رہے کہ
میں 1999 سے ریال میڈرڈ کو دیکھ رہا ہوں۔ ہو سکتا ہے آپ حالیہ سالوں میں چھ گول یا مرینیو کے پانچ گول والی شکست کو یاد کریں تو یاد رہے تب کی بارسلونا اپنی تاریخ کی بہترین ٹیم تھی اور اب کی بارسلونا فقط میسی کے دم پر کھیل رہی ہے اور حالیہ دنوں میں اس کو سویا اور سیلٹا ویگو کے ہاتھوں بھی شکست اٹھانا پڑی ہے اس کے برعکس میڈیڈ میں انچلوٹی کے سوا کچھ نہیں بدلا اور کاغذوں پر وہ اب بھی بارسلونا سے مضبوط ٹیم دکھتی ہے۔
میڈرڈ کی شکست میں سب کھلاڑیوں نے مل کر حصہ ڈالا اور دفاع میں راموس کا سوائے ایک اہم گول بچانے کے کوئی کردار نہیں رہا اور اکثر ایسا لگا کہ میڈرڈ ایک دفاعی کھلاڑی وران کے ساتھ کھیل رہا ہے جس کا اپنا کھیل چند عمدہ بچاؤ اور چند برے پاسوں پر مشتمل تھا۔ وران اور دانیلو جو بلا شبہ سب سے برے کھلاڑی رہے میں کوئی لنک نہ تھا اور چند ایک مواقع پر وہ ایک دوسرے کو پاس تک نہ دے سکے جبکہ یہی دانیلو جب لیفٹ بیک پر گئے تو پرفارمنس بہت بہتر ہوگئی جبکہ کاروایال کے آنے سے میڈرڈ کے دفاع پر دباؤ بھی کم ہوگیا۔ مارسلیو زیادہ تر کنفیوز ہی رہے کہ انہوں نے دفاع کرنا ہے یا اٹیک۔
مڈ فیلڈ تو گویا میچ میں تھی ہی نہیں۔ بارسا نے صرف موڈریچ پر پریشر ڈال کر سارے میڈرڈ کو قابو کر لیا اور ٹونی کروس جو اب تک اپنی پوزیشن کی بجائے کسی اور جگہ کوچ کے کہنے پر کھیلتے رہے اپنی پوزیشن پر واپسی پر بھی کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔ کاسمیرو کو اس میچ میں نہیں کھلایا گیا لیکن اگر دوسرے ہاف میں اس کو موڈریچ کو بچانے کا ذمہ دے کر بھیجا جاتا تو شاید میچ کا نتیجہ بہتر ہوسکتا تھا۔ موڈریچ کے ساتھ خود مسئلہ یہ تھا کہ اس کے آگے کوئی صیح پوزیشن میں پاس لینے والا ہی نہیں تھا۔ مڈفیلڈ کی تکون اپنی انتہائی بری حالت میں کھیل رہی تھی اور بجائے اس کے کہ بیل داہنے اور ہامیز درمیان میں ہوتے کوچ نے ان کو حتی الوسیع ایسی جگہوں پر تعنیات کیا کہ وہ پاس نہ لے سکیں،
موڈریچ اور بیل کافی عرصے سے اکٹھے کھیل رہے ہیں تو اگر ان دونوں کو اپنی پرانی جگہوں پر رکھا جاتا اور ان کا تعلق خود بخود بن جاتا ہے لیکن کوچ نے مڈفیلڈ میں بھی غلط پوزیشنگ کی اور اٹیک میں بھی۔ یاد رہے کہ اگر میڈرڈ کو چلانا ہے تو موڈریچ کو چلانا پڑے گا۔
![]() |
مڈفیلڈ ایریا میں میڈرڈ کا ایک بھی کھلاڑی نہیں |
میڈرڈ کی تبدیلیاں بھی عجیب رہیں کہ ہامیز جو اب تک سب سے خطرناک کھلاڑی تھے کو باہر بلالیا اور اسکو کو بھیجا گیا۔ اسکو نے اچھا کھیل پیش کیا لیکن فرسٹریشن میں وہ سرخ کارڈ لیکر باہر جا بیٹھے۔ کارایال کو جب بھیجا گیا تو میچ پہلے ہی ختم ہو چکا تھا۔
بھلے ہی سیزن کے شروع میں میڈرڈ کا دفاعی ریکارڈ ناقابل شکست تھا لیکن یہ بھی یاد رہے وہ میچ بھی دوسرے درجے کی ٹیموں کے خلاف تھے اور تب ہی (خاص طور پر سویا اور مالاگا کے خلاف) میڈرڈ کی پرتیں اترنا شروع ہو گئیں تھیں کہ جہاں اٹیک کی کوئی صورت نہیں بن رہی تھی، مڈفیلڈ ڈسٹرب تھا اور دفاع بکھرا بکھرا تھا جو کیلر نواس کی وجہ سے بچا تھا لیکن کیلر نواس اپنے چھوٹے قد کی وجہ سے قدری طور پر مار کھاتے ہیں اور میڈیا میں رونالڈو کی آئی بات درست لگتی ہے کہ اگر رفا بنیتیز کوچ رہے تو میڈرڈ اس سال کچھ بھی نہ جیت پائے گا بلکہ مجھے تو چیمپئنز لیگ کے کوالیفائی کرنے کا بھی خطرہ ہے۔
No comments:
Post a Comment